حیدرآباد:23 /مارچ(ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ وتلگودیشم کے قومی صدر این چندرابابونائیڈو نے کہاہے کہ وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے صدروائی ایس جگن موہن ریڈی نے 11اپریل کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے داخل کردہ حلف نامہ میں اعتراف کیاہے کہ وہ31فوجداری معاملات میں ملوث ہیں۔چندرابابونائیڈونے آج بذریعہ ٹیلی کانفرنس پارٹی کے لیڈروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی کوئی بھی سیاسی جماعت کا لیڈر اتنے زائد فوجداری معاملات میں ملوث نہیں ہے۔انہوں نے لوگوں سے سوال کیا کہ آیا وہ ایسے لیڈر کو ووٹ دیں گے جو31معاملات میں ملوث ہے؟نائیڈو نے الزام لگایا کہ تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراؤ ، جگن موہن ریڈی کے ذریعہ اے پی میں حکومت چلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ چندرشیکھرراؤ کی نظر اے پی کے اثاثہ جات پر ہے ۔اسی لیے وہ وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے صدر کے ذریعہ ریاست میں اقتدار پر قابض ہونے کی کوششیں کررہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست کے عوام کو خوف ہے کہ جگن اس ریاست کو چندرشیکھرراو کے حوالے کردیں گے۔انہوں نے الزام لگایا کہ تلنگانہ کے وزیراعلی نے اپنے غلط کاموں سے حیدرآباد کے برینڈ امیج کو برباد کردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اے پی کے عوام عام انتخابات میں جگن موہن ریڈی اورچندرشیکھرراو کو سبق سکھانے کے لیے تیارہیں۔انہوں نے مزیدکہاہے کہ اگر مودی اور چندرشیکھرراو ، جگن موہن ریڈی کے ذریعہ اے پی میں حکومت چلانے کی کوشش کریں گے تو عوام برداشت نہیں کریں گے۔کانگریس پارٹی نے غیرمعقول طریقہ سے متحدہ آندھراپردیش کو تقسیم کرتے ہوئے عوام کے غیض وغضب کا سامنا کیا اور اب وائی ایس آرکانگریس مودی اورراؤسے ہاتھ ملاتے ہوئے عوام کے اسی غیض وغضب کا سامنا کرے گی۔انہوں نے الزام لگایا کہ مقتول لیڈر و سابق وزیروویکانند ریڈی کی دختر نے ان کے والد کے قتل کے معاملہ پر سیاست نہ کرنے کی خواہش کی ہے کیونکہ جگن موہن ریڈی ان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ ان کی حمایت کی جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے مل رہی شاندار حمایت اس بات کا اشارہ ہے کہ انتخابات میں اس کی شاندار کامیابی ہوگی۔